WELCOME TO MELTED TRUTHS

All Truths are easy to understand once they are discovered;the point is to discover them.(Galileo Galilei)

Rape Victim (کیا دنیا سے عورتیں نا پید ہو گئی ہیں ؟)

 
کیا  دنیا  سے عورتیں  نا پید ہو گئی ہیں؟
 
 
 
 گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستان میں  خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی ، ملازمت پیشہ خواتین  کو جنسی طور پر  ہراساں کرنا ، یا گھروں میں  جہاں جوا ئنٹ فیملی سسٹم رائج ہے عمر رسیدہ  رشتہ داروں کی جا نب سے خوف ذدہ  کرنے کے واقعات   تیزی پکڑتے جا رہے ہیں  مگر یہ امر یقینا ََ ناقابل ِ نفرین ہے کہ  ان ہوس کے پجاریوں کی زد سے اب  وہ معصوم بچیاں بھی محفوظ نہیں رہیں جنھوں نے ابھی گڑیوں سے کھیلنا  بھی نہیں چھوڑا ہے۔  جس کی تازہ مثال   قصور کی رہائشی  ننھی بچی  ' زینب ہے جسے انتہائی بے دردی کے ساتھ ریپ کر کے   نا صرف قتل کیا گیا بلکہ اس  معصوم کی لاش قصور کے مظافات  میں ایک کچرہ گھر سے بر آمد ہوئی۔ جبکہ اس بچے کے والدین  عمرے کے لیئے گئے ہوئے تھے۔ 
پاکستان میں یہ رونما ہونے والا اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے کوئٹہ ، لاہور  ،اندرون ِ سندھ  سے بھی ایسے واقعات کی بازگشت سنائی دیتی رہی ہے  جس کے بعد کچھ عرصے کے لیئے  سوشل میڈیا ، نیوز چینلز  یا نا گورنمنٹ آرگنائزیشنز کی  جانب سے چند روز  احتجاج کی صدائیں بلند کی جاتی ہیں ،اور ہفتہ، دس سن یا زیادہ سے زیادہ ایک ماہ بعد  ہر سوداگر اپنی اپنی دکان چمکا کر  بے حسی کی وہی چادر اوڑھ کر بیٹھ جاتا ہے  جو ہمارے ارباب ِ اختیار نے ایک عرصے سے اوڑھی ہوئی ہے۔
میرا ہی نہیں ہر ذی شعور کا  ان ننگ ِ انسانیت  حوس کی پجاریوں سے ایک ہی سوال ہے کہ معاشرے سے عورتیں اور جوان لڑکیاں ناپید ہو گئی ہیں جو  پانچ ،  چھ برس کی معصوم کلیوں کو روندا جانے  لگا ہے ؟  اگر آپ کی گھر میں موجود بیوی آپکی ضرو ریات پوری کرنے سے قاصر ہے تو اسلام نے چا رشادیوں کی اجازت دی ہے۔ ایک مسلمان کی حیثیت سے سب سے پہلے تو آپ پر اپنے نفس کو کنٹرول کرنے کا فرض عائد ہوتا ہے ، لیکن اگر بڑھتی ہوئی  بے راہ روی ، انٹر نیٹ پر موجود  فحش  اور پورن مواد یا دیگر وجوہات کی بنا پر آپ  کا خود پر کنٹرول ختم ہو چکا ہے تو  آپکی تشفی کے لیئے کال گرلز بھی موجود ہیں اور دیگر ذرائع  بھی ، خدا را ان ننھی کلیوں کو بخش دیجئے جنھوں نے ابھی بچپن کی سرحد  پار  بھی نہیں کی  ۔ آخر  کب تک زینب جیسی  بچیوں کی ریپ شدہ لاشیں   سنسان گلیوں ، خالی پلاٹس  یا  کوڑا گھروں سے ملتی رہیں گی ؟
  اب شرمین عبید  جیسی خواتین کے حقوق کی الم بردار   با اثر خواتین  اس حوالے سے آواز بلند کرنے   کے لیئے کوئی عملی قدم تو کیا ، کوئی ٹویٹ کر نا پسند کریں گی ، اگر ایسا ہوا بھی تو یقینا اس اعلان کے ساتھ کے جلد ہی شرمین ،زینب  پر ایک ڈاکومینٹری فلم بنا  نے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ اگلے آسکر  ایوارڈ کی دوڑ میں شامل ہو سکیں ۔
یقین مانیں ہم جنگل راج والے ایک ایسے معاشرے میں جیتے ہیں  جہاں ہر کسی کو ہوش اس وقت آتا ہے جب آفت اس کے اپنے سر یا اپنے گھر پر نازل ہو، ورنہ چاہے ہمسایہ ہو یا رشتہ دار  یا دوست احباب ، ہم دلاسہ وپرسہ  دینےاور گلے گلانے کے بعد واپس اپنی بے حسی کی دنیا میں  واپس لوٹ جاتے ہیں ، اور  خود کو اپنے حفاظتی خول  میں بند کر کے آنکھیں پیچ لیتے  ہیں کہ نہیں ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوگا ، خدا ہمارا محافظ  ہے۔ خدا  زینب کے والدین کے ساتھ بھی ہے اور اس جیسی سینکڑوں کے والدین کے ساتھ بھی جو اس طرح کے واقعات کا نشانہ بن چکی ہیں ۔ مگر خدا ان قوموں کو ان کے حال پر چھوڑ دیتا ہے  جو اپنی حالت بدلنے اور غلطیوں سے  سبق سیکھ کر اصلاح کرنا نہیں جانتیں ۔ 
 
Share on Google Plus

About Unknown

0 comments:

Post a Comment