WELCOME TO MELTED TRUTHS

All Truths are easy to understand once they are discovered;the point is to discover them.(Galileo Galilei)

وہ کون تھی۔؟؟ دوسرا حصہ The unknown creature




           وہ کون تھی۔؟؟       


دوسرا حصہ                                                  
سٹیوو نے پلیٹ میں پڑے بوائلڈ پٹاٹوز کو ٹکڑوں میں کاٹتے ہوئے ایک نظر کیک پر ڈالی جو سامنے سکرینز پر نظریں جمائے نہ جانے کن خیالوں میں گم تھا ، یہ مارس پر ان کا مشن ٹو تھا ۔ انہیں یہاں دو ماہ ہونے کو آئے تھے  مگر کیک مستقل گم صم تھا ۔
نہ وہ پہلے کی طرح سٹیوو پر غصہ کیا کرتا تھا  نہ ہی اس کے وہ  زبردست کمنٹس اب سننے کو ملتے تھے جن پر  سٹیوو پہروں ہنسا کرتا تھا۔ دال میں کچھ کالا تھا یا پوری دال ہی کالی تھی ، سٹیوو اب تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ پایا تھا ۔
کیک۔  اس نے آہستہ سے پکارا
کیا تم مارس کے یہ آلو ٹیسٹ کرنا پسند کرو گے، مجھے تو یہ بلکل زمین کے آلوؤں جیسے بلکہ اس سے بھی کچھ زیادہ مزیدار لگ رہے ہیں ، میرا خیال ہے کہ اب  ہمیں یہاں آلو کے علاوہ  مزید سبزیاں اگانے کا تجربہ بھی کرنا چاہیئے ۔
ہاں ۔ بلکل۔ اب تمہیں یہاں ہری مرچ اگانی چاہیئے ۔ بہت دنوں بعد کیک کا  طنز سننے کو ملا تھا ، سٹیوو  ہنسا ۔
 اچھا تو تم مارس کی  ہری مرچ کھانا چاہتے ہو ؟
 نہیں میں چاہتا ہوں کہ تم یہاں کی ہری مرچیں زمین پر لیکر جاؤ اور وہاں طوطوں کو کھلاؤ، تاکہ اگلے مشن پر ان میں سے کوئی تمہارے ساتھ آجائے اور میری جان چھوٹ جائے ۔
ہا۔ہا۔ہا ۔اوہ تو تم مجھ سے اتنے بیزار ہو چکے ہو؟
ہاں تمہارے اندازوں سے کہیں زیادہ۔ ہونہہ۔ کیک اس روز  کافی غصے میں لگتا تھا
ٹھیک ہے۔ اگلے مشن پر میں کسی اور کو ساتھ لے آؤنگا، پھر ہو سکتا ہے کہ وہ ایلین پیروٹ اس سے ملنے آجائے اور میں  کوئی ثبوت حاصل کرلوں ، تم سے ملنے تو وہ آتی نہیں ۔ سٹیوو نے کچھ سوچتے ہوئے پتا پھینکا
کیک کچھ دیر اسے اپنی چھوٹی چھوٹی آنکھوں سے گھورتا رہا ، یہ تمہاری غلط فہمی ہے کہ تم اس کے متعلق کوئی ثبوت حاصل کر سکوگے۔
کس کے وجود سے متعلق ؟؟ تم جونی کے سامنے کئے دفعہ اعتراف کر چکے ہو کہ تم کسی ایلین کو نہیں جانتے۔
میں جھوٹ بولتا رہا ہوں اور یہ بات تم بھی اچھی طرح جانتے ہو ۔کیک کی باریک آواز سٹیوو کو اپنے کانوں میں چبھتی ہوئی سی محسوس ہوئی۔
تم نے ایسا کیوں کیا ؟؟
اس لیئے سٹیوو، کہ وہ میری دوست تھی میں نہیں چاہتا تھا کہ تم انسان اسکی زندگی اجیرن کردو۔
کیا مطلب۔؟؟
 سٹیوو۔ کیا تم جانتے ہو تم انسانوں نے اپنے سیارے زمین کا کیا حشر کیا ہے ؟ تم خود اپنے ہاتھوں اپنی زندگی جہنم بنا لی ہے ، تم ایلینز کا پتا نہیں کیا حال کروگے۔
ایسی کوئی بات نہیں ہے کیک۔ میں مانتا ہوں کہ انسانی سرگرمیوں کے باعث زمین پر بے شمار ماحولیاتی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں لیکن اس حقیقت سے بھی کسی طور انکار ممکن نہیں ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی نے   زندگی کو بہت سہل اور سویلائزڈ
بھی بنایا ہے۔
سٹیوو۔ ہیومنولوجی بھی ایک سائنس ہے ، انسان  چاہے اس  میں پی ایچ ڈی بھی کرلے وہ  پھر بھی خود کو پوری طرح دریافت نہیں کر پاتا ، یہ دراصل ہم جانوروں اور پرندوں کی سائنس ہے، ہم تمہیں دن رات سٹڈی کر کے اپنے اپنے تھیسز لکھتے
رہتے ہیں ،  ہم انسان کو اسکی فطرت اور خصلت کے مطابق سمجھتے اور پرکھتے ہیں ۔
ہم ۔۔ ساؤنڈ انٹرسٹنگ ۔سٹیوو نے پلیٹ خالی کرکے ایک طرف دھری اور پوری طرح کیک کی طرف متوجہ ہوا ، تو مائی ڈیئر کیک  ، کیا میں جان سکتا ہوں کہ تم نے اپنا تھیسز مکمل کرلیا ہے یا ابھی لکھ رہے ہو ؟
میں نے اپنا ہیومنولوجی تھیسز تمہارے ساتھ اپنے مارس مشن ون میں ہی لکھ لیا تھا اور شاید تمہیں یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس کے لیئے مجھے  میری  دوست ایلین پیروٹ سپر وائز کرتی رہی ۔ جسے تم اپنی محدود سوچ کے مطابق ڈیٹنگ سمجھا کرتے تھے۔ کیک کا طنز لا جواب تھا۔
اچھا تو پھر تم دونوں نے ملکر کون سا معرکتہ الاآراء تھیسز تیار کیا ہے ؟ کچھ شیئر کرنا پسند کروگے۔
یقینا ََ ۔ تم ہی سے شیئر کرونگا ، مگر اس وقت مجھے سخت نیند آرہی ہے ، میں سونا چاہتا ہوں ۔ کیک کے نخرے عروج  پر تھے ۔
مجھے پتا ہے کہ تم اس طرح میرا تجسس بڑھانا چاہتے ہو ، خیر مجھے انتظار رہے گا ۔
مسٹر سٹیوو ۔ بہتر ہوگا کہ تم اپنی تصحیح کرلو ، تمہارا تجسس بڑھانے کے لیئے مجھے  سونے کا ڈرامہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی میں ایسی احمقانہ حرکتیں کرنا پسند کرتا ہوں ۔میں ایک ایٹیٹیوڈ والا "کلاسی برڈ "ہوں ۔ ایسے کام تم انسان خود ہی کرتے ہو ، ایک دوسرے کو آز مانے اور امتحان لینے کے لیئے ۔ یہ تمہارا حد سے بڑھا ہوا تجسس ہی ہے کہ تم اپنے اچھے بھلے سیارے کو چھوڑ کر اس بکواس مارس کی خاک چھان رہے ہو اور اپنے ساتھ مجھے بھی خوار کیا ہوا ہے ۔ ہونہہ
کیک نے اپنی بڑھاس نکال کر اپنا سر پروں میں گھسایا اور آنکھیں موند لیں ۔ جبکہ سٹیوو اُس کی اس لمبی چوڑی تقریر پر دم بخود تھا ، یہ کیک تو پورا فلاسفر بنتا جا رہا ہے۔ گہری سوچوں کے سمندر میں  غوطے لگا کر سٹیوو نے اپنی تھوڑی کجھائی اور  آلوؤں
کے ذخیرے کے طرف بڑھ گیا ۔وہ زمین پر لے جانے کے لیئے کافی سٹاک جمع کرچکا تھا ۔ خیر ہری مرچ بھی اگائی جاسکتی ہے ، طوطے ہوں نہ ہوں مشرقی خواتین مارس کی  مرچوں کی دیوانی ضرور ہو جائیں گی۔ کیک اکثر انڈین فلمیں دیکھتا رہتا تھا
جس سے سٹیوو اکو اندازہ ہوا تھا کہ پاکستانی اور بھارتی خواتین کی زبان کی تیزی کی ایک بڑی وجہ کھانے میں تیز لال اور ہری مرچ کا استعمال ہے۔
 پھر یونہی کافی دن گزر گئے ، سٹیوو منتظر ہی رہا ، مگر کیک بھی ایک ہی نمونہ تھا، اس روز کے بعد سے وہ مہاتما بدھ کی طرح سمادھی  باندھ کر بیٹھا ہوا تھا اب وہ شٹل سے باہر بھی شاذو نادر ہی جایا کرتا تھا ۔
دن بھر کا تکھا ہارا، مارس کی دھول سے اٹا سٹیوو جب سپیس شپ واپس لوٹتا تو کیک اِدھر اُدھرکمپیوٹرز یا مشینوں پر غور و فکر کرتا ہوا ملتا ، اس دفعہ یہ شاید مکینکس یا آرٹی فیشل انٹیلی جینس پر تھیسز لکھنے والا ہے، ایک روز یونہی کیک کو سوچوں میں غرق
دیکھ کر سٹیوو بڑبڑایا ، اسے شدت سے بوریت کا احساس ہونے لگا تھا ۔
تم میرے بارے میں ہمیشہ غلط اندازہ ہی کیوں لگاتے ہو ؟ خلافِ توقع کیک اڑ کر اُس کے پاس آبیٹھا ۔
اس لیئے مائی ڈیئر کیک ۔ کہ شاید میں ابھی تک تمہیں اچھی طرح سمجھ ہی نہیں سکا ۔ سٹیوو نے سر کجھایا ، کبھی کبھی بہت جینئس لوگوں کو بھی بڑی خفت اٹھانا پڑتی ہے۔
تم انسان آج تک خود کو تو صحیح طرح سمجھ نہیں سکے تم  دیگر مخلوقات کو کس طرح سمجھو گے، میں تو ویسے بھی ایک ذہین پرندہ ہوں ۔
اوہ آئی سی۔ تو مسٹر جینئس برڈ ، آج آپ بتا ہی دیجئے کہ آپ ہم انسانوں کو اصل میں سمجھتے کیا ہیں اور وہ جو آپ کا تھیسز تھا وہ بات بھی ادھوری رہ گئی تھی ، سو آج بتا ہی ڈالو ۔
میں  ویسے تو تمہاری بات کبھی مر کر بھی نا مانوں ، مگر ابھی چونکہ میں تمہارے پاس آیا ہی اس لیئے تھا سو آج اس قصے کو بھی مکا ہی ڈالتے ہیں ، کیک نے ایک سٹائل سے اپنے پر پھڑپھرائے اور سٹیوو کے عین سامنے جا بیٹھا ۔
تم جس ایلین پیروٹ کو میرے ساتھ دیکھتے رہے ہو وہ دراصل وہی  پرندہ تھی جسے تم نے سپر مون کی رات چاند کی سطح پر دیکھا تھا ، کیک نے اپنی دانست میں دھماکا کیا ۔
خیر یہ بات تو تمہیں  جوناتھن اور میری بات چیت سے معلوم ہوگئی ہوگی ، آگے بولو ۔ سٹیوو  نے اکڑ دکھائی ۔
نہیں ڈیئر سٹیوو، مجھے یہ بات  موزیل نامی اس ایلین پیروٹ نے بتائی تھی ، اس نے جب تمہیں پہلی دفعہ اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے ٹیلی سکوپ تھامے سپر مون کا نظارہ کرتے دیکھا تھاوہ تب سے تمہیں پسند کرنے لگی تھی ، وہ جانتی تھی تم ایک دن بڑے ایسٹراناٹ بنو گے۔ ہم جانور اور پرندے بڑوں کی نسبت بچوں سے اس لیئے زیادہ مانوس   ہیں کہ وہ معصوم اور بے لوث ہوتے ہیں ، مگر پھر جوان ہوتے ہی تمہارے اندر کا بغض، حسد اور کینہ  باہر آکر تمہیں  فرشتے سے  شیطان بنا ڈالتاہے۔
میں تم سے پوری طرح متفق ہوں کیک، مگر اب تو میں شیطان بن چکا ہوں نا تو پھر موزیل یہاں مجھ سے ملنے کیوں آئی تھی؟؟
نہیں سٹیوو، تم شیطان نہیں  بنےہو تم اب بھی ایک اچھے انسان ہو ، وہ اس لیئے مارس تک آئی تھی کہ یہاں وہ انسان نما درندے نہیں تھے جن کی وجہ سے وہ زمین پر نہیں  جاتی ۔
تو پھر وہ مجھ سے ملی کیوں نہیں ؟؟ وہ حیرت ذدہ تھا
اسے میں نے روکا تھا سٹیوو۔!
لیکن  آخر کیوں؟ سٹیوو کا تجسس عروج پر تھا
اس لیئے کہ میں  جانتا ہوں تم ایک اچھے انسان ہی نہیں ایک ایماندار ایسٹراناٹ بھی ہو ، ناسا نے اربوں ڈالر خرچ کرکے تمہیں جس مشن پر بھیجا ، تم یہاں جو کچھ دیکھتے ریسرچ کرتے وہ لازمی تم نے وہاں شیئر کرنا تھا ۔اور جیسا کہ تم نے جاتے ہی کیا بھی، کیک نے اسے اپنی چھوٹی چھوٹی سرخ آنکھوں سے گھورا۔
 تو اس میں برائی کیا ہے؟ سٹیوو کو تاؤ آیا
اس میں کوئی برائی نہیں ہے ، برائی ان میں ہے جو ناسا کے ہیڈ کوارٹر میں بیٹھے مشنز کو کنٹرول کرتے رہتے ہیں ، ایک ایلین کے بارے میں درست معلومات مل جانے پر ان کی پوری مشینری نے اسکی تلاش میں سرگرداں ہوجانا تھا ۔ وہ اس مقصد کے
لیئے تمہیں اور مجھے بھی بے دریغ استعمال کرتے اور شاید ہماری محبت سے مجبور ہوکر موزیل ان کے دام میں آبھی جاتی۔
مگر کیک یہ بھی تو سوچو کہ موزیل کا زمین پر کس طرح استقبال کیا جاتا ؟ وہ ساری دنیا کی توجہ کا مرکز بن جاتی، یہ سائنس اور انسانیت کے لیئے ایک بریک تھرو ہوتا کہ ہم نے زمین سے باہر کسی اور سیارے پر زندہ حیات دریافت کرلی ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ موزیل کو وہاں کسی طرح کا نقصان پہنچایا جاتا اور نہ ہی میں ایسا ہونے دیتا ۔ تمہیں اسے مجھ سے ملنے دینا چاہیئے تھا ، سٹیوو نے غصے سے اپنی مٹھیاں بھینچیں۔
سٹیوو۔ کیک چلایا ۔میں تمہیں اتنا خود غرض ہرگز نہیں سمجھتا تھا ۔
اس میں خود غرضی کی کیا بات ہے ؟ موزیل جیسے تمہیں عزیز تھی ویسے ہی  وہ میرے لیئے بھی قابلِ احترام ہوتی اور میں اس کی ہر طرح کی حفاظت کا ذمہ دار ہوتا۔
معذرت کے ساتھ سٹیوو تم اسکی حفاظت تو کیا کرتے تم نے الٹا خود پھنس جانا تھا ۔ ہونہہ
کیوں؟ کیا میں نے تمہاری حفاظت نہیں کی ؟؟ تم گذشتہ دو سال سے عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز ہو، کیا کوئی آج تک تمہارا ایک  پر بھی توڑ پایا ہے؟؟ سٹیوو نے غصے سےمیز پر ہاتھ مارا ۔
یہ مت بھولو کہ میں زمین کا رہائشی ہی ہو ، صرف یہ کہ میں نے مارس پر سروائیو کرلیا ہے بس یہی میرا کارنامہ ہے ، مگر موزیل ایک ایلین تھی ، اس نے ہر کسی کا اپیریٹس بن جانا تھا ، جس سے تمہاری اپنی زندگی بھی خطرے میں پڑ سکتی تھی۔
ہم مہینوں ساتھ بیٹھ کر  تم انسانوں کی خصلت پر غور کرتے اور ہمارے تھیسز کا نچوڑ یہ ہے کہ "تم انسانوں سے بڑا درندہ اس کائنات میں کوئی اور نہیں ۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں  اشرف المخلوقات  بنایا تھا مگر اب اسکی ہر مخلوق تم سے دور بھاگتی ہے
زمین تم سے ناراض ہے ، دریاؤں نے روٹھ کر تمہیں اپنا  صاف پانی دینا بند کر دیا ہے، سمندروں نے تمہاری بد اعمالیوں پر طیش میں آکر  تمہیں طوفانوں اور سونامی کے ذریعے سزا دی ، مگر تمہیں ہوش نہ آیا ۔تم نے بے دریغ جنگلات اجاڑے تو پودوں
نے مزید اگنے سے انکار کر دیا ، جس کا خمیازہ تمہیں  گلوبل وارمنگ کی صورت میں بھگتنا پڑا ، مگر تمہاری آنکھوں پر بندی حرص کی پٹی پھر بھی نہ اتری، تم نے بے زبان جانوروں کو   اپنے شوق کی تسکین کے لیئے اندھا دھند شکار کیا تو ان کی  نسلیں صفحۂ ہستی سے مٹتی گئیں ،تم انہیں اپنی تاریخ میں رقم کرتے گئے، اور بھول گئے۔ تمہاری انہی حرکتوں کے باعث ایلینز جیسی بے ضرر اور محبت کرنے والی مخلوق بھی تمہارے سائے سے دور بھاگتی ہے ۔"
تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اب موزیل مارس پر موجود نہیں ہے،سٹیوو نے سر جھٹک کر سوال کیا ، کیک  کا ایک ایک لفظ سچ اور بر حق تھا ۔ آج کا انسان ایسا ہی تو ہے۔
ہاں وہ ہمارے مشن ون کی تکمیل سے پہلی ہی جیوپیٹر کی جانب روانہ ہو گئی تھی ، تم اب اس تک کسی صورت بھی نہیں پہنچ سکتے۔ کیک نےاسے کورا جواب دیا اور اپنے سونے کی جگہ پر اڑان بھری ۔
"  چھ ماہ بعد ناسا کے ہیڈ کوارٹر میں دنیا کے جینئس ترین افراد سر جوڑے بیٹھے "  جیوپیٹر جونو مشن " کی 
منصوبہ بندی کر ہے تھے ، انہیں جیوپیٹر پر ایلینز کی موجودگی کا واضح سراغ مل چکا تھا ۔ 


٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


Share on Google Plus

About Unknown

0 comments:

Post a Comment