WELCOME TO MELTED TRUTHS

All Truths are easy to understand once they are discovered;the point is to discover them.(Galileo Galilei)

TOP Seven Celestial Events of 2017




TOP Seven Celestial Events of 2017 

www.meltedtruths.com



آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ رات کے کھانے کے بعد گھر کی چھت ، ٹیرس یا لان  میں چہل قدمی کر رہے ہوں اور آپکی نظر آسمان پر  چمکتے لا تعداد ستاروں  اور ان کے درمیان جھلملاتے کٹورے سے چاند پر پڑی ہو ۔ کبھی کوئی تارہ تیزی سے ٹوٹتا ،  مدہم پڑتا آپکی نگاہوں  کے سامنے سے اوجھل ہوا ہو ، تو کبھی چندا ماما  کو بادلوں کے ساتھ آنکھ مچو لی کرتے آپ نے دیکھا ہو ۔؟؟
 یقینا ایسا ہم سب ہی کے ساتھ بارہا ہوتا رہتا ہے، رات کی تاریکی اور گہرے سکوت میں یہ اجرامِ فلکی اکساتے ،ہمارا تجسس بڑھاتے ہیں کہ ہم آسمانوں کی  وہ ان کہی داستانیں  جان سکیں جو  اس لا متناہی کائنات میں  جا  بجا بکھری پڑی ہیں۔ تو آئیے ایک نظر2017 میں وقوع پزیر ہونے والے ان اہم واقعات پر ڈالتے ہیں جو جلد ہی  دنیا بھر سے فلکیات کے شائقین کی توجہ کامرکز ہونگے۔

Comet cost Honda MRCOS



٭ دم دار ستارہ 45 پی کا نظارہ ۔( 11 فروری 2017)
Comet 45P /HMP   
   دم دار ستارہ 45 پی  جسے کوسٹ ہونڈا ایم  آر کوز کا نام دیا گیا ہے 2017 کے آغاز ہی سے سائنسدانوں اور فلکیات کے شائقین کی توجہ کا مرکز ہے۔ یہ دمدار ستارہ یکم جنوری کو  غروبِ آفتاب کے بعد چاند کے بے حد قریب دیکھا  گیا تھا ۔ لیکن یہ اتنا مدہم تھا کہ ٹیلی  سکوپ کے بغیر اس کا مشاہدہ کرنا مشکل تھا ، یہ تیزی سے سبزی مائل  نیلے رنگ کی روشنی خارج کرتاایک دم دار ستارہ ہے جو اِس وقت سورج کے پیچھے سے گزرنے کی وجہ سے ہماری نظروں سے اوجھل ہے۔اگر آپ یکم جنوری کو اسے دیکھنےمیں ناکام رہے تھے تو مایوسی کی قطعاََ کوئی بات نہیں، گیارہ فروری کو قدرت ایک دفعہ پھر آپ کو یہ نادر موقع فراہم کرنے والی ہے ۔اس روز دنیا بھر سے فلکیات کی شیدائی اس ستارے کا ایک دفعہ پھر مشاہدہ کر سکیں گے اور اس دفعہ یہ اتنا زیادہ واضح اور روشن ہوگا کہ صرف آنکھ سے اس کو با آسانی دیکھا جا سکے گا۔ جس کی وجہ اسکا زمین سے کم ترین فاصلہ ہے جو گھٹ کر محض7۔7 ملین رہ جائیگا ۔ سو تیار ہیے ہم نے آپکو وقت سے پہلے آگاہ کردیا ہے۔

Annular Eclipse 



٭ سورج گرہن۔ رنگ آف فائر ۔( 26 فروری 2017)
Annular Solar Eclipse  
  اس برس کی پہلی سہ ماہی میں ہی آنے والا دوسرا بڑا ایونٹ سورج گرہن ہے ، جسے اینیولر سورج گرہن کہا جاتا ہے  کی ایک اہم خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ چاند گردش کرتا ہوا ، زمین اور سورج کے درمیان حائل ہوتا ہے تو کچھ لمحوں کے لیئےیہ نظارہ بلکل ڈائمنڈ رنگ کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ جسے " رنگ آف فائر " کہا جاتا ہے، دنیا بھر سے ایسٹرانامی کےشیدائی اس نادر لمحے کو اپنے کیمروں میں محفوظ کرنے کے لیئےگھنٹوں انتظار کرتے ہیں ۔ 2017 میں رو نماہونے والے اس رنگ آف فائر سےسدرن ہیمی سفئیر کےبا شندے لطف اندوزہو سکیں گے۔ یہ ساؤتھ پیسیفک اوشین سے شروع ہوتا ہواساؤتھ امریکہ سے گزریگا، جبکہ اس کا اختتام برِاعظم افریقہ میں ہوگا ، یعنی ایک وسیع علاقے کے رہائشی اس دفعہ اس خوبصورت منظرکابھرپورنظارہ کر سکیں گے۔
Mercury, Mars and Moon triangle



٭مشتری، مریخ اور چاند کی مثلث ۔(29 مارچ 2017)
Mercury, Mars and Moon triangle    
2017 کو  اگر بہترین اور شاذو نادر  وقوع پزیر  ہونے والے اجرامِ فلکی کے واقعات کا سال کہا جائے تو  بے جا نہ ہوگا ۔ پہلی سہ ماہی میں ہی آنے ولا ایک اور دلکش ایونٹ  مشتری، مریخ اور چاند کی مثلث ہے، جس میں ابتدائی دنوں کا بہت باریک چانددیگر دونوں سیاروں کے ساتھ  کچھ اس طرح سے واضح مثلث بنا ئیگا کہ مریخ اس کی دائیں  اور مشتری بائیں جانب ہونگے۔ اس کی سب سے زیادہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے ذریعے شائقین اور  سائنسدان مشتری کا باآسانی مشاہدہ کر سکیں گے،جو ہمارے اس نظامِ شمسی کاسب سے روشن سیارہ ہے مگر زمین سے اس کا مشاہدہ کرنا بہت ہی مشکل ہے ، کیونکہ زمین ، مشتری کی نسبت سائز میں بہت چھوٹی ہے اور سورج کی چکا چوند کی زد پر ہونے کی وجہ سے یہ سیارہ یہاں سے صحیح طور پر نہیں دیکھا جا سکتا ۔ مگر 29 مارچ کو یہ زمین سے دیکھنے پر سورج سے دور ترین مقام پر ہوگا ۔ قدرت نظامِ شمسی کے اس اہم سیارے کو دیکھنے کا ایک موقع آپ کو فراہم کرنے والی ہے ، سو اسے ضائع ہر گز مت کیجیئے گا۔



Moon joins Jupiter


 ٭چاند اور عطارد کا ملاپ ۔( 10 اپریل 2017)
   Moon joins Jupiter 
 عطارد کو ہمارے نظامِ شمسی  کا " بادشاہ" سیارہ کہا جاتا ہے، سو یہ کیونکر ممکن تھا کہ جب سورج، چاند اور دیگر سیارے اپنے نئے روپ دکھلانے چلیں ہوں تو عطارد اُن سے پیچھے رہ جاتا ،  2017 اس لحاظ سے بھی منفرد ٹہرا کہ  اس برس عطارد " سپائیکا"نامی ایک ایسے ستارے کے ساتھ پیئر بنائیگا جسے " ورگو" کے ستاروں کے جھرمٹ میں  مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اور اسی پر بس نہیں  اس سال اپریل میں دنیا بھر سے شائقین اس منفرد سیارے کو چاند کے ساتھ اکھٹانمودار ہوتا دیکھ سکیں گے۔
اس روز غروبِ آفتاب  کے فوراََ بعد چاند اور عطارد ایک دوسرے کے بہت قریب دیکھے جا  سکیں گے جس میں عطارد معمول سے زیادہ روشن اور بڑا دکھائی دیگا ۔ چاند اور عطارد کا یہ ملاپ اس کے بعد پھر کب ، کسی کو دیکھنا نصیب ہوگا ؟ کوئی نہیں جانتاسوابھی سے اپنے ٹا ئمرز سیٹ کر لیجیئے تاکہ یہ نادر موقع آپ کے ہاتھ سے ضائع نہ ہو جائے۔

Total solar eclipse

 ٭ مکمل سورج گرہن۔(21 اگست 2017)
Total Solar Eclipse 
 مکمل سورج گرہن میں چاند کچھ لمحوں کے لیئے زمین اور سورج کے درمیان مکمل حائل ہو کر  دن میں رات کا سماں باندھ دیتا ہے۔ 2017 نارتھ امریکہ کے رہائشیوں کے لیئے ایک بڑی خبر لیکر آیا ہے۔ اس برس21 اگست کو امریکہ کے ساحلوں پراوریگن سے لیکرنارتھ کیرولینا تک ایک ایسا مکمل سورج گرہن رونما ہونے والا ہے جو اس سے پہلے 1979 میں دیکھا گیا تھا اور اب دوبارہ 2024 میں دیکھا جاسکے گا ۔ توقع کی جارہی ہے کہ اس مکمل سورج گرہن سے لطف اندوز ہونے کے لیئےاس روز دور دراز کے علاقوں ااور دیگرریاستوں سے بڑی تعداد میں شائقین امریکی ساحلوں کا رخ کرکے اس گرہن کا نظارہ کرینگے۔ جبکہ جزوی سورج گرہن پورے برِاعظم امریکہ میں با آسانی مشاہدہ کیا جا سکے گا۔

Venus joins Jupiter


٭ زہرہ اور عطارد کا ملاپ۔( 13 نومبر 2017)
Venus joins Jupiter
یہ برس جاتے جاتے بھی فلکیات کے شیدائیوں کو ایک خوبصورت تحفہ دے جائیگا اور وہ  ہے اس نظامِ شمسی کے  دو بڑے اور اہم ترین سیاروں زہرہ اور عطارد کا ملاپ،تیرہ نومبر کی شام کومغرب کی جانب یہ دونوں سیارے بہت کم بلندی  پر ایک دوسرے کے بہت قریب دیکھے جا سکیں گے۔ اس روز اِن کے درمیان فاصلہ گھٹ کر محض اٹھارہ آرک منٹ رہ جائیگا ، واضح رہے کے ایک آرک منٹ علمِ فلکیات میں ایک بہت بڑی مقدار شمار کی جاتی ہے۔اس سے قبل جون 2015 میں اس خوبصورت ایونٹ کا نظارہ کیا گیا تھا ۔ لیکن اس دفعہ یہ ملاپ چونکہ افق پر بہت کم بلندی پر  وقوع پزیر ہوگا  ، سو صرف آنکھ سے مشاہدہ کرنا ممکن نہیں ہوگا ، سو ایسٹرانامی کے شیدائی اس روز اپنی ٹیلی سکوپ اور  دو چشم( بانوکیولر) تیار رکھیں ۔





Meteor shower


٭ شہابِ ثاقب کی برسات ۔(13 دسمبر 2017)
Annual Meteor Shower  
 ہر برس دسمبر میں فلکیات کے شائقین شہابِ ثاقب یا ٹوٹتے تاروں کی برسات کا نظارہ بصد شوق کرتے ہی ہیں  مگر اس منفرد برس یہ برسات بھی اپنے جوبن پر ہوگی۔ 2016 میں تیرہ دسمبر کو دنیا بھرسے لوگوں نے ان ٹوٹتے تاروں کوسپر مون کی غیر معمولی چکا چوند میں دیکھا تھا، اس دفعہ سپر مون تو میسر نہ ہوگاالبتہ شہابِ ثاقب کے گرنے کی رفتار کافی تیز ہوگی۔سائنسدانوں کے ایک عمومی اندازے کے مطابق تیرہ دسمبر کواپنے عروج پر ان کے گرنے کی رفتار ساٹھ سے ایک سو بیس شوٹنگ سٹار فی گھنٹہ ہوگی۔ مگر اس کا مشاہدہ  کرنے کا بہتری وقت چودہ دسمبر کی علی الصبح   کا ہوگا جب نئےکا  نوزائیدہ چاند اپنی چھب دکھلانے لگے ۔


*************************************




Share on Google Plus

About Unknown

0 comments:

Post a Comment