WELCOME TO MELTED TRUTHS

All Truths are easy to understand once they are discovered;the point is to discover them.(Galileo Galilei)

The Weird & Awesome Inventions of 2016



The Weird & Awesome Inventions of 2016

By: Saadeqa Khan



زندگی کا ایک اور یادگار سال  اپنے جلو میں بہت سی  کامیابیاں اور ناکامیاں لیئے اختتام پزیر ہونے کو ہے، اس برس سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا   میں کئی سنگِ میل عبور کیئے گئے ، سائنس فکشن  ناولز اور موویز ہر برس کی طرح ،  2016 میں بھی دھوم مچاتی رہیں اور انہی آئیڈیاز سے متاثر ہو کر سائنٹسٹ ، سٹوڈنٹس اور انجینئرز نئی نئی ایجادات پر کام کرتے رہے ۔ بہت سو ں کو اپنی کاوشوں میں ناکامی کا سامنا کر کے منہ کی کھانی پڑی جن میں سام سنگ اور ایپل کے آئی فونز قابلِ ذکر ہیں ، تو دوسری طرف کچھ ایجادات کو  توقع سے بڑھ کر پزیرائی حاصل ہوئی ، جیسے کے گوگل ڈے ڈریم ( ورچوئل رئیلیٹی) نے سوفٹ ویئر مارکیٹ میں آتے ہی دھوم مچا دی۔۔ یہ بزم آپکو ایسی ہی کچھ ایجادات سے روشناس کروانے کے لیئےسجائی گئی ہے جو اس  وقت ساری دنیا میں بڑے پیمانے پر نا صرف زیرِ استعمال آچکی ہیں، بلکہ ان کو اپ ڈیٹ کر کے  ان کے نئے ورژنز  بھی بنائے جا رہے ہیں اور انہی آئیڈیاز پر کام کرتے ہوئے آنے والے برس 2017 میں مزید حیرت انگیزاور  تہلکہ خیز ایجادات  کی آمد بھی جلد متوقع ہے۔

 Information Technology    


ڈے ڈریم ( ورچوئل ریئلیٹی):
ہر برس کی طرح 2016 بھی آئی ٹی کے حوالے سے سب سے زیادہ موضوعِ بحث رہا ۔اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ آج کی  نوجوان نسل دراصل آئی ٹی ہی کی دنیا میں جیتی ہے ، سیل فونز ، ٹیبلٹس، آئی پیڈ، لیپ ٹاپس اور کمپیوٹر گیمزکے بغیر جیسے آج کا نوجوان ادھورا ہے ، سو  آئی ٹی  ورلڈ میں  سوفٹ ویئر کمپینیز   آئے روز اپنی پراڈکٹس متعارف کرواتی رہیں، جن میں سب سے زیادہ پزیرائی  ورچوئل ریئلیٹی کو حاصل ہوئی ، جو کچھ عرصے پہلے تک سائنس فکشن کا ایک تصور سمجھا جاتا تھا ۔   مگر اب ڈے ڈریم کے ذریعے سمارٹ فونز یوزرز    با آسانی ورچوئل ریئلیٹی سے لطف اندوز ہو سکیں گے ۔جسے سب سے پہلے سام سنگ نے متعارف کروایا ، مگر گوگل  نے اکتوبر 2016 میں باقاعدہ " ڈے ڈریم " لانچ کرتے ہوئے یہ میدان بھی مار لیا ۔یہ مو بائل فونز کے لیئے تیار کیا گیا ورچوئل ریئلیٹی کا  ہیڈ سیٹ ہے جو  فی الحال پکسل فونز میں با آسانی ڈسپلے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے ، یہ سام سنگ کے گئیر وی آر ہیڈ سیٹ سے کافی مشابہہ ہے مگر  اسکی نسبت زیادہ پائیدار اور آرام دہ ہے  جس کے لیئے اس کے ویو کو کپڑ ے سے پوری طرح ڈھانپ دیا گیا ہے  اور یوزرز اس کا فرنٹ فلیپ اوپن کر کے اسے آسانی سے سیل فون کے ساتھ اٹیجڈ کر سکتے ہیں ، اس میں ایکسٹرنل ایکسیلیٹر کی موجودگی اسکی افادیت کو دگنا کرکے اسے ایک گیم پیڈ میں تبدیل کر دیتی ہے۔ اس کے علاوہ  اس میں گیمنگ کے لیئے  ایک خاص ٹریکنگ موشن کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے ۔
سال 2016 کی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ  کچھ اور ایجادات یہ ہیں ۔
  1.   Apple operating system ios10 
  2.      Virtual Reality ( SONY PlayStation) 
  3.      Drones for quick delivery ( Amazon+ eBay) 
  4.      Solar penal Cars 
  5.      Google Android ware
  6.       3-D Manipulation 
  7.      Apple i-phone7
  8.      Hover Board ( Sag-way)
  9.      Apple i-Pad 
  10.      Apple i-watch 
  11.      Bose headphone ear bugs
AERO-SPACE

ڈیتھ سٹار (بلیو پرنٹ فار  دی بیٹل سٹار(
سائنس فکشن ناولز  اور مو ویز  عموماََ ایسے تصورات پر مشتمل ہوتی ہیں جن کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہوتا ، یا  عملی طور پر  ان کو ممکن بنانے کے لیئے برسوں بلکہ بعض اوقات  عشروں کی  شب  و روز محنت درکار ہوتی ہے۔ ناسا انسائیڈر روڈ پائل  ایک ایسی نئی ایجاد ہے جس کے ذریعے سائنس فکشن ٹیکنالوجیز کو  مسخر کرنا  بے انتہا آسان ہو جا ئیگا ۔ یہ  نا صرف ہر طرح  کے تصورات   سے متعلقہ ٹیکنالوجی پر سے پردہ اٹھا ئیگا  بلکہ  اب ان کو حقیقت کے روپ میں ڈھالنا بھی نسبتاَآسان ہو گا ۔ مثال کے طور پر  آرٹیفیشل انٹیلیجنس  کےایسے  تصورات جو سائنس فکشن موویز کا پسندیدہ موضوع سمجھے جاتے ہیں  اور شائقین میں بے پناہ مقبولیت کی سند بھی رکھتے ہیں ، اب آپ چند برسوں میں اپنے سامنے پائیں گے ، انہی میں سے ایک دلچسپ ٹاپک  سٹار وارز  سیریز   کی ایپی سوڈفور کا ایک اچھوتا  تصور " ڈیتھ پلینٹ"  یا  ڈیتھ سٹار" کا تھا  ، یہ عوامی حلقوں میں اِ س قدر مقبول ہوا کہ  وائٹ ہاؤس میں با قاعدہ ایک پٹیشن فائل کی گئی  کہ مختلف امریکی ریاستوں میں دگر گوں  لا اینڈ آرڈرسچویشن کو بہتر بنانے کے لئے اپنا ڈیتھ سٹار تیار کیا جائے ۔ مگر اس کی  افادیت سے قطع نظر اسکی تیاری  ابھی تک ناقابلِ عمل ہے جس میں حائل سب سے بڑا مسئلہ  اسکا حد سے بڑا سائز  ہے، جوکہ سٹاروارز  کےمطابق  60-100 میل کےدرمیان  ہونا چاہیئے ۔اس کے علاوہ  تیاری میں بے پناہ درکار انرجی ہے ، جس کے لیئے ہمارے پاس کئی ہزار ماؤنٹ ایورسٹ ہونے چاہیئے تا کہ مناسب تعداد میں ہولز بنائے جا  سکیں اور پھر اس ماس کو انرجی میں کنورٹ کرنا   جان جو کھوں کام الگ ہے ۔ مگر ہم امید رکھتے ہیں کہ مستقبل قریب یا بعید میں  ناسا  کی محنتی اور  جفا کش ٹیم اس کا کوئی متبادل حل نکالتے ہوئے بظاہر نا ممکن نظر آنے والے اس تصور کو بلیو پرنٹ  فار دی بیٹل سٹار جیسے سوفٹ ویئر کے ذریعے حقیقت میں ڈھال لیگی ۔ سال 2016 کی ایرو سپیس  سے متعلقہ کچھ اہم ایجادات یہ ہیں ۔
  1.      Space X-Dragon ( Version2) 
  2.      Google X- project wing 
  3.      Hybrid air vehicle ( Air lander) 
  4.      Air –bus  (E-FAN)
  5.      Morphing wing ( first step towards  birds like aircraft)
  6.      Infographic ( Air travel has arrived) 
  7.      Change E-3

 HARDWARE

ایئر سیلفی ( ڈرون کیمرہ ) :
آج کل جہاں جاؤ  ، جس کو دیکھو ۔ سکول کالج ہو یا یونیورسٹی ، تفریح گاہ ہو یا شادی  بیاہ کی تقریبات  یا فیملی فنکشنز ، کیا بچے ، کیا بڑے  ہر کوئی سیلفی کے جنون میں مبتلا ہے ، کچھ عرصے پہلے اسی مقصد کے لیئے سیلفی سٹکز متعارف کروائی گئی تھیں  جن کی مدد سے گروپ سیلفیز لینا بہت آسان ہو گیا تھا ۔ مگر اب  آپ اس سیلفی سٹک کو بھی بھول جائیے،یہ ڈرون دورانِ پرواز گھومتا ہوا ہر طرح کے اینگل پر بہترین سیلفیز لینے کی صلاحیت رکھتا ہے ، جسے سیلفی ایئر کا نام دیا گیا ہے ۔ جسے اٹلی سے تعلق رکھنے والے اڈاڈو سٹورو پیانا نے  دو سال کی محنت کے بعد  خاص طور پر ان لوگوں کے لیئے تیار کیا ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ ڈرون کیمرے کا ستعمال نسبتا ََ مہنگا اور پیچیدہ ہے ۔ اس ڈرون میں پانچ میگا پکسل کااعلی ٰ کوالٹی کا کیمرہ لگایا گیاہے  جو نا صرف 1080 پکسل پر بہترین  ویڈیوز بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ اسکی  مدد سے انفرادی اور گروپس میں ، واضح بیک گراؤنڈ کے ساتھ  پکچرز کیپچر کی جا سکتی ہیں  یعنی اب بلندو بالا مقامات ، پہاڑی چوٹیوں یا ایڈ ونچرز کے دوران ایسی جگہوں پر سلیفی بنانا ممکن ہوگا جہاں سلیفی سٹک بیکار تھیں ۔ 2016 میں متعارف کی جانے والی چند اہم ہارڈویئر  انوینشنز یہ ہیں۔
  1. 3-Dimensional printing
  2. 3-D digital camera IMAX 
  3. Samsung UN7859B 
  4. Tiny electronic chip ( 3 atoms thick) 
  5. Pocket size printing devices
  6.  3-D digital Lego ( Bricks cloud band acoustic) 
  7. WOWWEE MIP 
  8. Supercapacitor ( fastest cell phone charger) 
  9. Car-EE ( Lost mile mobility challenge) 
  10. HTC VIVE
 BIO-TECHNOLOGY


  ٹریکنگ سویٹ( جدید سینسر سسٹم) :

انسانی صحت ہمیشہ سے سائنسدانوں کے لیئے ایک ہائی لائٹ ایشو رہا ہے اور وہ ایسی جدید ایجادات پر دن رات کام کرنے میں مصروف ہیں جن کے ذریعے صارف اپنی صحت سے از خود آگاہ رہ سکے ، اس مقصد کے لئے پہننے والی چیزوں مثلاََ
رنگز ، واچز  میں  ایسی ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر استعمال کی جارہی ہے جس میں  انسانی خون اور آنسو بھی شامل کیئے جا رہے ہیں۔ انہی خطوط پر کام کرتے ہوئے سائنس دانوں نے ایک ایسا  لچک دارسمارٹ سینسر بنایا ہے  جو جلد کے ذریعے شوگر لیول  کے علاوہ بلڈ پریشر ، پروٹینز  اور نمکیات کا لیول بھی معلوم کرنے کی  صلاحیت رکھتا ہے ۔ جس کی مدد سے ڈی ہائیڈریشن اور ہیٹ سٹروک  سے بچنا اب نسبتاََ آسان ہو جائیگا ، کیونکہ یہ سینسر جلد سے معلومات لیکر اس سمارٹ فون پر براہِ راست ڈسپلے کریگا اور صارف از خود اپنی جسمانی حالت سے آگاہ ہو سکے گا ، اِسے ٹریکنگ سویٹ کا نام دیا گیا ہے  جسے بینڈ کی طرح با آسانی ہاتھ میں پہنا جا سکتا ہے ، اس میں موجود وائرلیس کنیکٹیویٹی اسے سمارٹ فون کے ساتھ اٹیجڈ کرےگی۔ اس کے پروٹو ٹائپ ماڈل میں پانچ سینسرز لگائے گئے ہیں جو   بینڈ کی شکل کے لچک دار سرکٹ پر نصب ہیں جن میں ہر سینسر علیحدہ خصو صیات کی نگرانی کریگا ۔ امید  کی جا رہی ہے کہ پروٹو ٹائپ  کو بڑے پیمانے پر سراہے جانے کے بعد جو فائنل سوفٹ ویئر مارکیٹ میں متعارف کروایا جا ئیگا وہ نا صرف سائز میں مزید چھوٹا ہوگا بلکہ اُس میں مزید کچھ سینسرز کا اضافہ کر کے ٹریکنگ سویٹ کو بڑھا دیا جا ئیگا ۔ سال 2016 میں بایو ٹیکنالوجی کی چند اہم ایجادات یہ ہیں ۔

  1.      Building Human Organs 
  2.      Glass Nanobots absorb Toxins 
  3.      Water droplet 
  4.      Infographics ( Bionic revolution)
    Ligo fusion
                   .  Deka-LUKE arm
                    Convergent Dental Solae
                   The walking egg LAB
                   Sprouting baby monitor

 ROBOTICS

کیروبو ) تنہائی دور کرنے کا ساتھی: (

آرٹیفیشل انٹیلی جینس آہستہ آہستہ زندگی کے ہر شعبے میں اپنی اہمیت منواتی جا رہی ہے اور انسان ایک ایسے دور میں داخل  ہوتا جا رہا ہے جہاں اے آئی کے بغیر اسکی زندگی نا مکمل اور ادھوری محسوس ہوگی ۔ اگرچہ یہ ایک خطرناک صورتحال ہوگی ، اور  مغربی ممالک میں بڑے پیمانے پر اس کے  ایکسیسو استعمال کے خلاف وقتاََ فوقتا ََ آواز بھی اٹھائی جا تی رہی ہے  مگر دوسری جانب اسکی افادیت سے بھی ہر گز انکار ممکن نہیں ، جب سے ا ے آئی کو روبوٹس بنانے کے لیئے استعمال کیا جانے لگا ہے  تب سے اس میدان میں انقلابی تبدیلیا ں رونما ہوئی ہیں اور 2016 میں ایک سنگِ میل عبور کرتے ہوئے سائنسدانوں نے  ایسے ہیومنائڈ روبوٹ تیار کیا ہے جو  فیشک ری آگنیشن کی بھر پور صلاحیت کا حامل  ہونے کے ساتھ ساتھ آواز کو شناخت کرکے رسپانس دینے کی اہلیت بھی رکھتا ہے ۔ جاپان کی گاڑیاں بنانے والی ایک کمپنی نے  اس مختصر جسامت والے روبوٹ کو "کیروبو "کے نام سے متعارف کروایا ہے جس میں  کیمرہ اور موبائل  کے علاوہ بلیو ٹوتھ ٹیکنالوجی بھی نصب کی گئی ہے ۔ بنیادی طور پر یہ تنہائی کے مارے بوڑھے افراد کو اچھی کمپنی دینے کے لیئے بنایا گیا ہے ، جسے چلانے کے لیئے سمارٹ فون یا ٹیبلٹ میں ایک ایپلیکیشن انسٹال کرنا ہوگی۔یہ نا صرف چھوٹے بچوں کی طرح باتیں کر سکتا ہے بلکہ سوالوں کی صحیح جواب بھی دیتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے لمبی ڈرائیونگ کے دوران ساتھی کے طور پر بھی ساتھ رکھا جا سکتا ہے تاکہ بوریت کا احساس مٹ سکے ۔
سال 2016 روبوٹکس کی دنیا میں بھی کئی اہم ایجادات ہمارے سپرد کرکے رخصت ہوا  چاہتا ہے جن میں کچھ ا ہم یہ ہیں ۔

     Flying Robot ( take cues from air born animals)
     Jumping Robot ( mimic big-eyed adorable primates)
     Medical Robots ( flex system)
     Emily Robotics ( Lifeguard, rescue eight people at a time )

 HOME


پریمس ) ٹرانسمیٹر تھرمومیٹر: (
سمارٹ ہومز کا تیزی  سے بڑھتا استعمال سائنسدانوں کو ایسی  نئی ایجادات پر اکسا رہا ہے جن کے ذریعے سمارٹ ہومز کے تصور کو پوری طرح حقیقت کے روپ میں پیش کیا جا سکے ، اس سلسلے میں  آزمائشی طور پر گھروں  اور دفاتر میں  ایسے سنسرز اور چھوٹے سائز کی چپس لگائی جا رہی ہیں جو درجہ حرارت ، روشنی اور ہوا میں آلودگی کو مسلسل ریکارڈ کرتی رہتی ہیں ۔ ان چپس کا سائز تقریبا ََ 2۔5 سینٹی میٹر ہے  تاہم اسے بڑھایا بھی جا سکتا ہے ۔ ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے   اس جیو سینسنگ پراجیکٹ کو " پریمس " کا نام دیا  ہے  جس کے تحت انتہائی چھوٹے سائز کے ٹرانسمیٹر اور تھرمومیٹر  سی موس ٹینالوجی سے تیار کیئے گئے ہیں  جو  بہت زیادہ مقدار میں توانائی کو جذب کرنے کے علاوہ  انتہائی قلیل مقدار میں توانائی استعمال کرتے ہیں ، یہ سسٹم مخصوص را ؤٹرز  پر کام کرتا ہے اور جب تک اس وافر مقدار میں توانائی جذب نہ ہو جائے یہ سگنلز کو واپس راؤٹرز کو نہیں بھیجتا ۔ انکی ساخت ایسی ہے کہ انہیں کہیں بھی با آسانی لگایا جا سکتا ہے اور یہ  پورے گھر کے برقی آلات کو  ہمہ وقت کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔ 2016 میں سائنسدانوں نے شب و روز محنت سے صارفین کو   بڑی مقدار میں گھریلو سہو لتیں فراہم کیں ، جن میں سے کچھ اہم یہ ہیں ۔
     Remington
     I Coffee stream brew
     T-FAL opt grill
     Hour glass LED
     Baby stroller  & scooter hybrid
     Ping pong doors
     Ostrich Pillow
     Smart watches
     Tesla normal looking roof  ( solar panel hider)
     Hands free walking ( for persons with dis abilities)
     Apple TV 
***********************************************

Share on Google Plus

About Unknown

0 comments:

Post a Comment